ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ووٹ ڈالیں توگریبان بھی پکڑناسیکھیں مسلمان:اشفاق رحمن

ووٹ ڈالیں توگریبان بھی پکڑناسیکھیں مسلمان:اشفاق رحمن

Sun, 05 Feb 2017 10:10:26  SO Admin   S.O. News Service

پٹنہ،4فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جنتادل راشٹروادی نے مسلمانوں کی عجیب وغریب سیاسی بیداری پرتعجب کااظہارکیاہے۔جے ڈی آرکاکہناہے کہ مسلمان واحدقوم ہے جوانتخاب کے وقت جاگتی ہے اورپھرووٹ دیکرپانچ برسوں کیلئے سوجاتی ہے جس کے سبب مسلم مسائل کے حل کاراستہ معدوم ہوجاتاہے۔جب کہ دوسری قومیں ووٹ دینے سے لیکرحکومت سازی اوراقتدارمیں حصہ داری تک نہ صرف جاگتی رہتی ہے بلکہ برسراقتدارجماعت پراپنی مکمل گرفت بھی رکھتی ہے۔سیاسی بے حسی کی وجہ سے ہی آج مسلمان سیاسی بدحالی کاشکارہے۔جنتادل راشٹروادی کے قومی کنوینراوربہارکے ابھرتے جواں سال مسلم رہنما اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ ہم ووٹ ڈالنے میں جتنافعال کرداراداکرتے ہیں اسی طرح اقتدارمیں مسلمانوں کونظرانداز اورمسلم مسئلوں کوحل نہیں کئے جانے پرحکمراں طبقہ کاگریبان پکڑنے کے لئے بھی سرگرداں رہناچاہئے۔دراصل،مسلمانوں نے ابتک اپناسیاسی ایجنڈاطے ہی نہیں کیاہے۔خودساختہ سیکولرجماعتوں کے بہکاوے میں آکرمسلمانوں نے مابعدآزادی سے آج تک صرف ایک ایجنڈے پرچلناسیکھاہے۔وہ ایجنڈاہے بھاجپاکوہراؤ،سنگھ کوہراؤ۔ مگر بھاجپاکے خاتمہ کی جتنی کوششیں کی گئی وہ اتنی ہی مضبوط ہوئی ہے۔جب کہ ہماراطرزفکراورطریقہ کاریہ ہوناچاہئے کہ ہم کسی کی شکست میں اپنی فتح نہ تلاش کرصرف اپنی جیت کے لئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب کریں۔کیاہم کم ازکم مشترکہ پروگرام پرایک نہیں ہوسکتے؟جب23مختلف نظریات کی پارٹیاں ایک ساتھ حکومت چلاسکتی ہیں توایک خدا،ایک رسول اورایک قرآن کے ماننے والے ایک ایجنڈاپرمتحدکیوں نہیں ہوسکتے؟۔مسلمانوں کوخوف کی سیاست کی نحوست سے باہرنکلناہوگا۔سنگھ پریوارفرقہ واریت کے لائن پرکام کرتاہے یہ حقیقت ہے۔اس لئے سنگھ کے خلاف گول بندی ملک کے سیکولراورجمہوری ڈھانچہ کی ضرورت ہے۔لیکن خودساختہ سیکولرجماعتیں ایک قوم کوخوف زدہ کریاخوف کی سیاست کے ذریعہ اقتدارحاصل کرنے کاہتھ کنڈہ برسہابرس سے کررہی ہے اوراب توقوم کواس کی عادت سی پڑگئی ہے۔اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ اترپردیش اسمبلی انتخاب کولیکرآج ملک بھر کے مسلمانوں کونیندنہیں آرہی ہے۔ایک مہینہ تک حالات ایسے ہی رہیں گے۔ووٹ ڈالیں گے اورپھربہارکے مسلمانوں کی طرح اپنے مسئلوں کی گٹھری لیکرسوجائیں گے۔ پھرکہیں گے کہ مسلمانوں کے ساتھ دھوکاہوا،اقتدارمیں مسلمانوں کومناسب حصہ داری نہیں ملی۔بیدارقوم انصاف سے کبھی محروم نہیں رہتی۔سوجانے والی قوم کے ساتھ ناانصافی ہونافطری بات ہے۔یہ بھی عجیب بات ہے کہ ہندوستانی مسلمان ملی،مذہبی شناخت اورتہذیب وتمدن پرخطرہ کولیکرباخبربھی ہے،حساس بھی ہے اوراس کاسیاسی وملی شعوربھی بیدارہے لیکن رہنمائی اوررہبری سے محروم ہیں۔جس کاقوم کااپناکئی رہبرنہیں ہوتاوہ ہردم مصیبتوں میں گھرارہتاہے۔آج ہندوستانی مسلمانوں کی حالت ایسی ہی ہے۔مسلم شخصیتوں اورملی اداروں کوتباہ وبربادکرنے کی حکومتی سازش کرہمارے معززعلمائے کرام اورقابل احترام مسلم بھائیوں کی خاموشی ایک المیہ ہے۔ہم دوسرے کی بربادی کاتماشہ دیکھ رہے ہیں اورجب ہماری باری آئے گی تویقین جانئے مددکوکوئی ہاتھ نہ اٹھے گا۔آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ملت ایک دوسرے پرچھینٹا کشی اورتنقید کرنے کے بجائے نفاق،بغض،کینہ،اختلاف کوبالائے طاق رکھ کرایک ہوجائے۔ بہارمیں ملی سیاسی گٹھ جوڑکی بنیادرکھی گئی ہے اوراس کارواں کوآگے بڑھانے کی کوششیں چل رہی ہیں۔ملت کادردرکھنے والے لوگ اس کارواں کاہم سفربنیں اورملک میں سیاسی بقاء کی لڑائی کوایک نئی سمت دے۔صرف انتخاب میں نہ جاکر ہرروزبیداررہیں اورناانصافی کرنے والے کے خلاف اٹھ کھڑاہوں،گریبان پکڑناپڑے توگریبان بھی پکڑیں مسلمان۔


Share: